MORNAMA BY INTIZAR HUSAIN
۲۰۱۶ کو اردو کے ممتاز فکشن نگار اور کالم نویس انتظار حسین کا لاہور میں انتقال ہوگیا۔یہ خبر برصغیر ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے اردو داں حلقے پر بجلی کی طرح گری۔انتظار حسین ہمارے عہد کے سب سے بڑے قصہ گو تھے۔ان کے اب تک افسانوں کے آٹھ مجموعے،چار ناول،دو سفرنامے،کالموں کے تین مجموعے اور انگریزی میں متعدد کتابوں کے ترجمے شائع ہوچکے ہیں۔حال ہی میں ان کی سوانح’’چراغوں کا دھواں‘‘کے نام سے شائع ہوئی جسے اردو کے ادبی حلقے میں خوب سراہا گیا۔ ان کی موت قرۃالعین حیدر کے بعد اردوادب کا ایسا نقصان ہے جس کی تلافی ناممکن ہے۔وہ ۷؍دسمبر ۱۹۲۳ کو ضلع بلند شہر کے قصبہ ڈبائی میں پید ا ہوئے۔میرٹھ میں تعلیم حاصل کی اور تقسیم کے وقت ہجرت کرکے پاکستان چلے گئے۔ انتظار حسین کا شمار ترقی پسند دور کے آخری ایام میں ابھرنے والے ادیبوں میں ہوتا ہے۔ابتدا میں انھوں نے ترقی پسند افسانہ نگاروں کے زیر اثر سماجی، سیاسی اور معاشرتی نوعیت کے افسانے ضرور لکھے لیکن بہت جلد انہیں احساس ہوگیا کہ اکہرے بیانیہ کے پامال اسلوب میں وہ اپنے عہد کا آشوب بیان نہیں کرسکتے۔علاوہ ازیں جدیدیت میں تجریدیت اور ابہام کے نام پ...